چشمِ یار
عشق ہو جاؤں پیار ہو جاؤں ..
میں جو خوشبوئے یار ہو جاؤں
اس کے وعدے کا اعتبار کروں
پھر شب انتظار ہو جاؤں ..
اوڑھ لوں اس کی یاد کی چادر
اور خود پر نثار ہو جاؤں
جو ہوا تجھ کو چھو کے آئے میں
اس کو چھو لوں بہار ہو جاؤں
جس گھڑی اس کا آئینہ دیکھوں
اس گھڑی عکس یار ہو جاؤں
اس کا کاجل لگا کے آنکھوں میں
مستیٔ چشم یار ہو جاؤں..!!
♥️
Babita patel
07-Mar-2024 08:45 AM
V nice
Reply
Mohammed urooj khan
02-Mar-2024 12:31 PM
👌🏾👌🏾👌🏾
Reply
hema mohril
01-Mar-2024 09:32 AM
Nice
Reply